Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ain Tabish's Photo'

عین تابش

1958 | گیا, انڈیا

اہم معاصر شاعر، اپنی نظموں کے لیے معروف

اہم معاصر شاعر، اپنی نظموں کے لیے معروف

عین تابش کے اشعار

995
Favorite

باعتبار

ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر

تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا

جہاں نہ اپنے عزیزوں کی دید ہوتی ہے

زمین ہجر پہ بھی کوئی عید ہوتی ہے

جی لگا رکھا ہے یوں تعبیر کے اوہام سے

زندگی کیا ہے میاں بس ایک گھر خوابوں کا ہے

بے ہنر دیکھ نہ سکتے تھے مگر دیکھنے آئے

دیکھ سکتے تھے مگر اہل ہنر دیکھ نہ پائے

روز اک مرگ کا عالم بھی گزرتا ہے یہاں

روز جینے کے بھی سامان نکل آتے ہیں

اسی قدر ہے حیات و اجل کے بیچ کا فرق

یہ ایک دھوپ کا دریا وہ اک کنارۂ شام

ایک خوشبو تھی جو ملبوس پہ تابندہ تھی

ایک موسم تھا مرے سر پہ جو طوفانی تھا

ایک بستی تھی ہوئی وقت کے اندوہ میں گم

چاہنے والے بہت اپنے پرانے تھے ادھر

اک ذرا چین بھی لیتے نہیں تابش صاحب

ملک غم سے نئے فرمان نکل آتے ہیں

آج بھی اس کے مرے بیچ ہے دنیا حائل

آج بھی اس کے مرے بیچ کی مشکل ہے وہی

میں اپنا کار وفا آزماؤں گا پھر بھی

کہاں میں تیرے ستم یاد کرنے والا ہوں

تو جو اس دنیا کی خاطر اپنا آپ گنواتا ہے

اے دل من اے میرے مسافر کام ہے یہ نادانوں کا

ہر ایسے ویسے سے قفل قفس نہیں کھلتا

اس امتحاں کے لیے کچھ حقیر ہوتے ہیں

میں اس گھڑی اپنے آپ کا سامنا بھی کرنے سے بھاگتا ہوں

وہ زینہ زینہ اترنے والی شبیہ جب مجھ میں جاگتی ہے

Recitation

بولیے