- کتاب فہرست 183844
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
-
ادب اطفال1921
-
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1075
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات670
- ماہیہ19
- مجموعہ4828
- مرثیہ374
- مثنوی813
- مسدس57
- نعت533
- نظم1194
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ178
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
-
باقر مہدی
مضمون 14
اقوال 19

آزادی کی خواہش خود بخود نہیں پیدا ہوتی۔ اس کے لیے بڑا خون پانی کرنا پڑتا ہے، ورنہ اکثر لوگ انہیں راہوں پر چلتے رہنا پسند کرتے ہیں جن پر ان کے والدین ا پنے نقش پا چھوڑ گئے ہیں۔
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے

ادب کی تخلیق ایک غریب ملک میں پیشہ بھی نہیں بن سکتی اور اس طرح بیشتر ادیب و شاعر اتواری مصور SUNDAY PAINTERS کی زندگی بسر کرتے ہیں، یعنی ضروری کاموں سے فرصت ملی تو پڑھ لکھ لیا۔
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے

جس ملک میں جمہوریت کی جڑیں گہری اور دیرپا نہ ہوں وہاں کی فضا میں ادب و تہذیب کی ترقی کے امکانات بھی زیادہ نہیں ہوتے۔
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے

ہم آج کے دور کو اس لیے تنقیدی دور کہتے ہیں کہ تخلیقی ادب کی رفتار کم ہے اور معیار ی چیزیں نہیں لکھی جا رہی ہیں۔
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے

اب غالب اردو میں ایک صنعت Industryکی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔ یہ اتنی بڑی اور پھیلی ہوئی نہیں جتنی کہ یوروپ اور امریکہ میں شیکسپیئر انڈسٹری۔ ہاں آہستہ آہستہ غالب انڈسٹری بھی High Cultured Project میں ڈھل رہی ہے۔ یہ کوئی شکایت کی بات نہیں ہے۔ ہر زبان و ادب میں ایک نہ ایک شاعر یا ادیب کو یہ اعزاز ملتا رہا ہے کہ اس کے ذریعے سے سیکڑوں لوگ باروزگار ہو جاتے ہیں۔
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خاکہ 2
اشعار 20
سیلاب زندگی کے سہارے بڑھے چلو
ساحل پہ رہنے والوں کا نام و نشاں نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فاصلے ایسے کہ اک عمر میں طے ہو نہ سکیں
قربتیں ایسی کہ خود مجھ میں جنم ہے اس کا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے دشمن سے اپنے عشق سا ہے
میں تنہا آدمی کی دوستی ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جانے کیوں ان سے ملتے رہتے ہیں
خوش وہ کیا ہوں گے جب خفا ہی نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آزما لو کہ دل کو چین آئے
یہ نہ کہنا کہیں وفا ہی نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے