- کتاب فہرست 180875
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4464
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1124
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
فرحان حنیف وارثی کے اشعار
فرحان حنیف وارثیجس کی خاطر سبھی رشتوں سے ہوا تھا منکر
اب سنا ہے کہ وہی شخص خفا ہے مجھ سے
فرحان حنیف وارثیوہ ایک موڑ جہاں وہ کبھی ملا تھا مجھے
اس ایک موڑ پر اس کو جدا بھی ہونا تھا
فرحان حنیف وارثیمجھ سے بچھڑا ہے مگر یہ بھی نہ سوچا تو نے
اس قدر ٹوٹ کے پھر کون تجھے چاہے گا
فرحان حنیف وارثیاور کیا دیں گے ہم تجھے جاناں
زندگی تیرے نام کرتے ہیں
فرحان حنیف وارثیابھی مجھ میں بہت ہمت ہے لیکن
کسی ہارے ہوئے لشکر میں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فرحان حنیف وارثیتمہی نے راہ میں اک گھر بسا لیا ورنہ
محبتوں کا سفر تو طویل تھا جاناں
فرحان حنیف وارثیثبت ہے میرے لبوں پر آج بھی تیرا وہ لمس
آج بھی ہے تیرے خوابوں کا بسیرا آنکھ میں
فرحان حنیف وارثیپرندے سو گئے جا کے گھروں میں
شجر جنگل میں پھر کیوں جاگتا ہے
فرحان حنیف وارثیروز مجھ کو وہ یاد آتا ہے
روز میں خود کو بھول جاتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فرحان حنیف وارثییہ رستہ تو سیدھا اس کے گھر تک جا کر رکتا ہے
اے میرے آوارہ قدمو کس رخ پر لے آئے تم
فرحان حنیف وارثیمطمئن ہے یہ میری قوم بہت
تو بھی کچھ خوش گمانیاں دے جا
فرحان حنیف وارثیورق ورق ہیں یہاں حادثات روز و شب
کتاب زیست میں منسوب اب کروں کس سے
فرحان حنیف وارثیوہ میرے نام کرے اپنی خوشبوئیں ارسال
میں اس کے نام کروں اپنی شاعری سوچوں
فرحان حنیف وارثییہ اور بات کہ بھولے گا خد و خال مگر
وہ مجھ کو یاد رکھے گا کسی کتھا کی طرح
فرحان حنیف وارثیاول اول تو اس کو سب دلچسپی سے پڑھتے ہیں
جیسے میرا چہرہ بھی اخبار کا کوئی کالم ہو
فرحان حنیف وارثیمیں بھی سپنے در آنے کے سب رستے مسدود کروں
تم بھی آنکھیں بند نہ کرنا وصل کا موسم آنے تک
فرحان حنیف وارثیدلوں کے میل سے آگے لبوں کے سلسلے سارے
جو لب خاموش ہوتے ہیں تو آنکھیں بات کرتی ہیں
فرحان حنیف وارثیہر سوچتا دماغ ہر اک دیکھتی نظر
لمحوں کی بھاگ دوڑ میں شامل ہے ان دنوں
فرحان حنیف وارثیوہ آنکھوں سے اتر آیا ہے دل میں
اسی منظر کے پس منظر میں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فرحان حنیف وارثیرات بھر کوئی سورج دہکتا لگے
میری آنکھوں کے یہ نور آنسو عجب
فرحان حنیف وارثیہماری چاہتیں سچ ہیں مگر حالات کا دریا
مجھے اس پار رکھتا ہے تجھے اس پار رکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-