Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Fay Seen Ejaz's Photo'

ف س اعجاز

1948 | کولکاتا, انڈیا

سرگرم ادبی صحافی کے علاوہ افسانہ نویس، تنقید نگار اور مترجم و سفر نامہ نگار

سرگرم ادبی صحافی کے علاوہ افسانہ نویس، تنقید نگار اور مترجم و سفر نامہ نگار

ف س اعجاز کے اشعار

656
Favorite

باعتبار

اچھی خاصی رسوائی کا سبب ہوتی ہے

دوسری عورت پہلی جیسی کب ہوتی ہے

ہزاروں سال کی تھی آگ مجھ میں

رگڑنے تک میں اک پتھر رہا تھا

مل رہی ہے مجھے ناکردہ گناہوں کی سزا

میرے مالک مرے سجدے مجھے واپس کر دے

اب کے روٹھے تو منانے نہیں آیا کوئی

بات بڑھ جائے تو ہو جاتی ہے کم آپ ہی آپ

کوئی تو ضد میں یہ آ کر کبھی کہے ہم سے

یہ بات یوں نہیں ایسے تھی یوں ہوا ہوگا

تجھ کو منظور نہیں مجھ کو ہے اب بھی منظور

میری قربت مرے بوسے مجھے واپس کر دے

عشق کیا تو اپنی ہی نادانی تھی

ورنہ دنیا جان کی دشمن کب ہوتی ہے

کیسے آتا ہے دبے پاؤں گناہوں کا خیال

کتنی خاموشی سے دروازہ کھلا تھا پہلے

یہی دن ہیں برت لے جتنے زیور تیرا جی چاہے

ڈھلے گی عمر تو یہ چاندی سونا کون دیکھے گا

جو مرا ہے حادثے میں مرا اس سے کیا تھا رشتہ

یہ سڑک جو خوں میں تر ہے مجھے کیوں پکارتی ہے

کس انمول پشیمانی کی دولت ہے ان آنکھوں میں

پلکوں پر دو آنسو جھمکیں موتی کے سے دانے دو

مرا روتا بچہ بہلتا تھا جس سے

وہ لکڑی کا ہاتھی اٹھا لے گیا وہ

میں کہاں آیا ہوں لائے ہیں تری محفل میں

مری وحشت مرے مجبور قدم آپ ہی آپ

نمک آتا نہیں ہے راس سب دل کے مریضوں کو

بتا ایسے ترا چہرہ سلونا کون دیکھے گا

نئے بچوں کو چاہت ہے نئے مہنگے کھلونوں کی

یہ آٹھ آنے کا پھرکی کا کھلونا کون دیکھے گا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے