Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Haneef Kaifi's Photo'

حنیف کیفی

1934 - 2021 | دلی, انڈیا

حنیف کیفی

اشعار 11

اپنے کاندھوں پہ لیے پھرتا ہوں اپنی ہی صلیب

خود مری موت کا ماتم ہے مرے جینے میں

انا انا کے مقابل ہے راہ کیسے کھلے

تعلقات میں حائل ہے بات کی دیوار

تمام عالم سے موڑ کر منہ میں اپنے اندر سما گیا ہوں

مجھے نہ آواز دے زمانہ میں اپنی آواز سن رہا ہوں

ملے وہ لمحہ جسے اپنا کہہ سکیں کیفیؔ

گزر رہے ہیں اسی جستجو میں ماہ و سال

کوئی بھی رت ہو ملی ہے دکھوں کی فصل ہمیں

جو موسم آیا ہے اس کے عتاب دیکھے ہیں

غزل 11

کتاب 12

متعلقہ مصنفین

"دلی" کے مزید مصنفین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے