Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Iqbal Sohail's Photo'

اقبال سہیل

1884 - 1955 | اعظم گڑہ, انڈیا

مجاہد آزادی ،وکیل ،1935میں یوپی کے قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے

مجاہد آزادی ،وکیل ،1935میں یوپی کے قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے

اقبال سہیل کے اشعار

نہ رہا کوئی تار دامن میں

اب نہیں حاجت رفو مجھ کو

جو تصور سے ماورا نہ ہوا

وہ تو بندہ ہوا خدا نہ ہوا

حسن فطرت کی آبرو مجھ سے

آب و گل میں ہے رنگ و بو مجھ سے

خاکستر دل میں تو نہ تھا ایک شرر بھی

بیکار اسے برباد کیا موج صبا نے

وہ شبنم کا سکوں ہو یا کہ پروانے کی بیتابی

اگر اڑنے کی دھن ہوگی تو ہوں گے بال و پر پیدا

آشوب اضطراب میں کھٹکا جو ہے تو یہ

غم تیرا مل نہ جائے غم روزگار میں

کچھ ایسا ہے فریب نرگس مستانہ برسوں سے

کہ سب بھولے ہوئے ہیں کعبہ و بت خانہ برسوں سے

کافی ہے بہت وسعت صحرائے زمانہ

ہم اور کہیں ڈھونڈ نکالیں گے ٹھکانہ

Recitation

بولیے