عشرت آفریں کے اشعار
لڑکیاں ماؤں جیسے مقدر کیوں رکھتی ہیں
تن صحرا اور آنکھ سمندر کیوں رکھتی ہیں
اکیلے گھر میں بھری دوپہر کا سناٹا
وہی سکون وہی عمر بھر کا سناٹا
شام کو تیرا ہنس کر ملنا
دن بھر کی اجرت ہوتی ہے
-
موضوع : گھر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ اور بات کہ کم حوصلہ تو میں بھی تھی
مگر یہ سچ ہے اسے پہلے میں نے چاہا تھا
تیرا نام لکھتی ہیں انگلیاں خلاؤں میں
یہ بھی اک دعا ہوگی وصل کی دعاؤں میں
آؤ ذرا سی دیر کو ہم ہنس بول ہی لیں
تم کو نہیں منظور ہے اچھا رہنے دو
اپنی آگ کو زندہ رکھنا کتنا مشکل ہے
پتھر بیچ آئینہ رکھنا کتنا مشکل ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جس نے اشکوں سے ہار نہیں مانی
کس خاموشی سے دریا میں ڈوب گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خواہشیں دل میں مچل کر یونہی سو جاتی ہیں
جیسے انگنائی میں روتا ہوا بچہ کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ زخم چن کے مرے خار مجھ میں چھوڑ گیا
کہ اس کو شوق تھا بے انتہا گلابوں کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ