Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Maikash Akbarabadi's Photo'

میکش اکبرآبادی

1902 - 1991 | آگرہ, انڈیا

معروف شاعر کے علاوہ نقاد اور ماہر اقبالیات وتصوف ۔

معروف شاعر کے علاوہ نقاد اور ماہر اقبالیات وتصوف ۔

میکش اکبرآبادی کے اشعار

804
Favorite

باعتبار

مرے فسوں نے دکھائی ہے تیرے رخ کی سحر

مرے جنوں نے بنائی ہے تیرے زلف کی شام

تری زلفوں کو کیا سلجھاؤں اے دوست

مری راہوں میں پیچ و خم بہت ہیں

آپ کی میری کہانی ایک ہے

کہئے اب میں کیا سناؤں کیا سنوں

پہنچ ہی جائے گا یہ ہاتھ تیری زلفوں تک

یوں ہی جنوں کا اگر سلسلہ دراز رہا

یہ مسلک اپنا اپنا ہے یہ فطرت اپنی اپنی ہے

جلاؤ آشیاں تم ہم کریں گے آشیاں پیدا

تھی جنوں آمیز اپنی گفتگو

بات مطلب کی بھی لیکن کہہ گئے

نہیں ہے دل کا سکوں قسمت تمنا میں

تمہیں بھی دل کی تمنا بنا کے دیکھ لیا

زباں پہ نام محبت بھی جرم تھا یعنی

ہم ان سے جرم محبت بھی بخشوا نہ سکے

سب کچھ ہے اور کچھ نہیں اے داد خواہ عشق

وہ دیکھ کر نہ دیکھنا نیچی نگاہ سے

نزع تک دل اس کو دہرایا کیا

اک تبسم میں وہ کیا کچھ کہہ گئے

بیٹھے رہے وہ خون تمنا کئے ہوئے

دیکھا کئے انہیں نگہ التجا سے ہم

کچھ اس طرح تری الفت میں کاٹ دی میں نے

گناہ گار ہوا اور نہ پاکباز رہا

چراغ کشتہ لے کر ہم تری محفل میں کیا آتے

جو دن تھے زندگی کے وہ تو رستے میں گزار آئے

ہم نے لالے کی طرح اس دور میں

آنکھ کھولی تھی کہ دیکھا دل کا خوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے