ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی کے اشعار
غم و کرب و الم سے دور اپنی زندگی کیوں ہو
یہی جینے کا ساماں ہیں تو پھر ان میں کمی کیوں ہو
اسی کو ہم سمجھ لیتے ہیں اپنا سادگی دیکھو
جو اپنے ساتھ راہ شوق میں دو گام آتا ہے
غم نہ اپنا نہ اب خوشی اپنی
یعنی دنیا بدل گئی اپنی
کہاں رہ جائے تھک کر رہ نورد غم خدا جانے
ہزاروں منزلیں ہیں منزل آرام آنے تک
جب سے فریب زیست میں آنے لگا ہوں میں
خود اپنی مشکلوں کو بڑھانے لگا ہوں میں
جس نے جی بھر کے تجلی کو کبھی دیکھا ہو
کوئی ایسا بھی تری جلوہ گہہ ناز میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تلاش صورت تسکیں نہ کر اوہام ہستی میں
دل محزوں بہل سکتا نہیں اس نقش باطل سے
غبار زندگی میں لیلیٰ مقصود کیا معنی
وہ دیوانے ہیں جو اس گرد کو محمل سمجھتے ہیں