Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Neeraj Goswami's Photo'

نیرج گوسوامی

1950

نیرج گوسوامی کے اشعار

گھٹن تڑپن اداسی اشک رسوائی اکیلا پن

بغیر ان کے ادھوری عشق کی ہر اک کہانی ہے

سوچتا ہوں یہ سوچ کر میں اسے

وہ بھی ایسے ہی سوچتا ہے مجھے

گر نہ سمجھا تو نیرجؔ لگے گی کٹھن

زندگی کو جو سمجھا تو آسان ہے

مشکلوں میں مسکرانا سیکھئے

پھول بنجر میں اگانا سیکھئے

عجب یہ دور آیا ہے کہ جس میں

غلط کچھ بھی نہیں سب کچھ سہی ہے

تم سے مل کر دیر تلک

اچھی لگتی تنہائی

ہے جن کے بازوؤں میں دم وہ دریا پار کر لیں گے

بہت ممکن ہے ڈوبیں وہ جو بیٹھے ہیں سفینے میں

مجھے راس ویرانیاں آ گئی ہیں

تری یاد بھی اب ستاتی نہیں ہے

ڈال دیں بھوکے کو جس میں روٹیاں

وہ سمجھ پوجا کی تھالی ہو گئی

Recitation

بولیے