تنویر احمد علوی کے اشعار
مل بھی جاتا جو کہیں آب بقا کیا کرتے
زندگی خود بھی تھی جینے کی سزا کیا کرتے
-
موضوع : آب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے
وقت خوشبو ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے
مانگنے کو تو یہاں اپنے سوا کچھ بھی نہ تھا
لب پہ آتا بھی اگر حرف دعا کیا کرتے
-
موضوع : دعا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
روایتوں کو صلیبوں سے کر دیا آزاد
یہی رسن تو سر دار توڑ دی میں نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پلک جھپکنے میں کچھ خواب ٹوٹ جاتے ہیں
جو بت شکن ہے وہی لمحہ بت تراش بھی تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیری یادوں کی کہانی تو نہیں ہے تنویرؔ
دل پہ دستک جو دیا کرتا ہے خوشبو کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ دائروں سے جو باہر نہ آ سکے تنویرؔ
وہ رسم گردش پرکار توڑ دی میں نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ