مل بھی جاتا جو کہیں آب بقا کیا کرتے
زندگی خود بھی تھی جینے کی سزا کیا کرتے
عجب کرشمہ دکھایا بہ یک قلم اس نے
ہوا چلائی سمندر کو نقش آب دیا
مل بھی جاتا جو کہیں آب بقا کیا کرتے
زندگی خود بھی تھی جینے کی سزا کیا کرتے
عجب کرشمہ دکھایا بہ یک قلم اس نے
ہوا چلائی سمندر کو نقش آب دیا
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS