ترکش پردیپ کے اشعار
ہم تو کہتے ہیں محبت میں مزا ہے ہی نہیں
آپ کہتے ہیں تو پھر مان لیا جاتا ہے
اور بھٹکیں گے تو کچھ اور نیا دیکھیں گے
ہم تو آوارہ پرندے ہیں ہمارا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں
کتنے آئینے بدلے ہیں میں ویسے کا ویسا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بناتا ہوں میں تصور میں اس کا چہرہ مگر
ہر ایک بار نئی کائنات بنتی ہے
آج پھر خود سے خفا ہوں تو یہی کرتا ہوں
آج پھر خود سے کوئی بات نہیں کرتا میں
-
موضوع : خفا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میرا پنجرہ کھول دیا ہے تم بھی عجیب شکاری ہو
اپنے ہی پر کاٹ لیے ہیں میں بھی عجیب پرندہ ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب تو میں اور بھی برا ہوں کہ
اب زیادہ سدھر گیا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھے گلے سے لگا کے بھی دیکھا جائے گا
ابھی تو مجھ کو ترا انتظار کرنا ہے
-
موضوع : انتظار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں اپنے آپ کو برباد کرتا ہے کوئی
اے میرے دل تو سمجھ دار ہے نہیں ہے کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم نے تو آپ ہی پنجرے کو کھلا چھوڑ دیا
کوئی ایسے بھی پرندوں کو رہا کرتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حسن ہوتا ہے کسی شے کا کوئی اپنا ہی
اور پھر دیکھنے والے کی نظر ہوتی ہے
-
موضوع : حسن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوب مشکل ہے پر آسان لیا جاتا ہے
کتنا ہلکے میں یہ انسان لیا جاتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آپ نے اس کے فسانے ہی سنے ہوتے ہیں
اور اچانک یہ بلا آپ کے سر ہوتی ہے
-
موضوع : زندگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ سے کہتے نہیں بنتا کہ ستم کم کیجے
پھر نہ ایسا ہو کسی روز مرا غم کیجے