Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذکی طارق کے اشعار

ہم بھی کہنے لگے ہیں رات کو رات

ہم بھی گویا خراب ہونے لگے

عتاب و قہر کا ہر اک نشان بولے گا

میں چپ رہا تو شکستہ مکان بولے گا

روز سنتا ہوں میں ہنسنے کی صدا

کون یہ میرے سوا ہے مجھ میں

سمٹے ہوئے جذبوں کو بکھرنے نہیں دیتا

یہ آس کا لمحہ ہمیں مرنے نہیں دیتا

گمان ہوتا ہے مجھ کو تمہارے آنے کا

ہوا ادھر سے دبے پانوں جب گزرتی ہے

اجنبی خوشبو کی آہٹ سے مہک اٹھا بدن

قہقہوں کے لمس سے خوف خزاں روشن ہوا

میرے اندر نہاں ہے عکس مرا

آئینے میں ہے آپ کا پرتو

دریدہ جیب گریباں بھی چاک چاہتا ہے

وہ عشق کیا ہے جو دامن کو پاک چاہتا ہے

ذکیؔ ہمارا مقدر ہیں دھوپ کے خیمے

ہمیں نہ راس کبھی آیا سائبان کوئی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے