Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ajmal Siraj's Photo'

اجمل سراج

1968 - 2024 | کراچی, پاکستان

ممتاز پاکستانی غزل گو شاعر، بالکل مختلف اور انوکھے جذبوں و احساسات کی شاعری کے لیے معروف

ممتاز پاکستانی غزل گو شاعر، بالکل مختلف اور انوکھے جذبوں و احساسات کی شاعری کے لیے معروف

اجمل سراج کے اشعار

7.5K
Favorite

باعتبار

میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے

اور تو ہے کہ مری جان کو آیا ہوا ہے

غم سبھی دل سے رخصت ہوئے

درد بے انتہا رہ گیا

بس ایک شام کا ہر شام انتظار رہا

مگر وہ شام کسی شام بھی نہیں آئی

اس نے پوچھا تھا کیا حال ہے

اور میں سوچتا رہ گیا

کسی کے ہجر میں جینا محال ہو گیا ہے

کسے بتائیں ہمارا جو حال ہو گیا ہے

یہ اداسی کا سبب پوچھنے والے اجملؔ

کیا کریں گے جو اداسی کا سبب بتلایا

کچھ کہنا چاہتے تھے کہ خاموش ہو گئے

دستار یاد آ گئی سر یاد آ گیا

یہ جو ہم کھوئے کھوئے رہتے ہیں

اس میں کچھ دخل ہے تمہارا بھی

لوگ جیتے ہیں کس طرح اجملؔ

ہم سے ہوتا نہیں گزارا بھی

یہ بھی طے ہے کہ جو بوئیں گے وہ کاٹیں گے یہاں

اور یہ بھی کہ جو کھوئیں گے وہی پائیں گے

بدل جائیں گے یہ دن رات اجملؔ

کوئی نا مہرباں کب تک رہے گا

اب آپ خود ہی بتائیں یہ زندگی کیا ہے

کرم بھی اس نے کئے ہیں مگر ستم جیسے

بتاؤ تم سے کہاں رابطہ کیا جائے

کبھی جو تم سے ضرورت ہو بات کرنے کی

اجملؔ سراج ہم اسے بھول ہوئے تو ہیں

کیا جانے کیا کریں گے اگر یاد آ گیا

کیا کہے گا کبھی ملنے بھی اگر آئے گا وہ

اب وفاداری کی قسمیں تو نہیں کھائے گا وہ

زندگی ہم سے چاہتی کیا ہے

چاہتی کیا ہے زندگی ہم سے

مری مثال تو ایسی ہے جیسے خواب کوئی

مرا وجود سمجھ لیجئے عدم جیسے

دکھا دوں گا تماشا دی اگر فرصت زمانے نے

تماشائے فراواں کو فراواں کر کے چھوڑوں گا

کون آتا ہے اس خرابے میں

اس خرابے میں کون آتا ہے

سب کے ہوتے ہوئے اک روز وہ تنہا ہوگا

پھر وہ ڈھونڈے گا ہمیں اور نہیں پائے گا وہ

ٹھہر گیا ہے دل کا جانا

دل کا جانا ٹھہر گیا ہے

رہ گیا دل میں اک درد سا

دل میں اک درد سا رہ گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے