اختر سعید خان
غزل 36
اشعار 28
آ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنا
مجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ناامیدی حرف تہمت ہی سہی کیا کیجئے
تم قریب آتے نہیں ہو اور خدا ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کس کو فرصت تھی کہ اخترؔ دیکھتا میری طرف
میں جہاں جس بزم میں جب تک رہا تنہا رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھلی آنکھوں نظر آتا نہیں کچھ
ہر اک سے پوچھتا ہوں وہ گیا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ بستی اس قدر سنسان کب تھی
دل شوریدہ تھک کر سو گیا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے