Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Irfan's Photo'

نیویارک، امریکہ میں مقیم ممتاز طنز و مزاح نگار پاکستانی شاعر

نیویارک، امریکہ میں مقیم ممتاز طنز و مزاح نگار پاکستانی شاعر

خالد عرفان کے اشعار

343
Favorite

باعتبار

دو چار دن سے میری سماعت بلاک تھی

تم نے غزل پڑھی تو مرا کان کھل گیا

میں نے بس اتنا ہی لکھا آئی لو یو اور پھر

اس نے آگے کر دیا تھا گال انٹرنیٹ پر

بکتی ہے اب کتاب بھی کیسٹ کے ریٹ پہ

کیسے بنے گا غالبؔ و اقبالؔ کا بجٹ

بچھڑے تھے جب یہ لوگ مہینہ تھا جون کا

سوہنی بنا رہی تھی مہینوال کا بجٹ

جو تم پرفیوم میں ڈبکی لگا کر روز آتی ہو

فضا تم سے معطر ہے ہوا میں کچھ نہیں رکھا

نہ ہوں پیسے تو استقبالیوں سے کچھ نہیں ہوگا

کسی شاعر کو خالی تالیوں سے کچھ نہیں ہوگا

کیسا عجیب آیا ہے اس سال کا بجٹ

مرغی کا جو بجٹ ہے وہی دال کا بجٹ

گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا

ساحل پہ جب گیا تو ہر انسان کھل گیا

اب گھر کے دریچے میں آئے گی ہوا کیسے

آگے بھی پلازا ہے پیچھے بھی پلازا ہے

بھوک تخلیق کا ٹیلنٹ بڑھا دیتی ہے

پیٹ خالی ہو تو ہم شعر نیا کہتے ہیں

ٹی وی کا یہ مذاق ادیبوں کے ساتھ ہے

شاعر سے دگنا رکھ دیا قوال کا بجٹ

جو لغت کو توڑ مروڑ دے جو غزل کو نثر سے جوڑ دے

میں وہ بد مذاق سخن نہیں وہ جدیدیا کوئی اور ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے