پلا مے آشکارا ہم کو کس کی ساقیا چوری
دلچسپ معلومات
رمضان کا مہینہ تھا۔ گرمی کی شدت ، عصر کا وقت، نوکر نے شربتِ نیلوفر کٹورے میں گھول کر کوٹھے پر تیار کیا اور استاد ذوق سے کہا کہ ذرا اوپر تشریف لے چلئے ۔ چونکہ ذوق اس وقت کچھ لکھوا رہے تھے ۔مصروفیت کے سبب سے نہ سمجھے اور سبب پوچھا۔اس نے اشارہ کیا ۔ فرمایا کہ ''لے آ یہیں ۔ یہ ہمارے یار ہیں ان سے کیا چھپانا'' ۔ جب اس نے کٹورا لا کر دیا تو یہ مطلع کہا کہ فی البدیہ واقع ہوا تھا
پلا مے آشکارا ہم کو کس کی ساقیا چوری
خدا سے جب نہیں چوری تو پھر بندے سے کیا چوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.