جب سماعت ہی نہ ہو اس کی تو ہے بیکار شرح
جب سماعت ہی نہ ہو اس کی تو ہے بیکار شرح
کیا کروں دل بر میں تجھ سے اپنا حال زار شرح
دم بخود ہوں کچھ نہیں کہتا ہوں رعب حسن سے
چپ کھڑا ہوں حال اپنا کرتے ہیں اغیار شرح
دل میں ہے اس رشک یوسف کی خریداری کا شوق
میرے راز عشق کی اب ہے سر بازار شرح
نوش داروئے شفا سمجھے جو مرگ عشق کو
کیا مسیحا سے کرے درد اپنا وہ بیمار شرح
وصف چشم یار کا سن کر مریض عشق نے
کیوں کیا تھا میں نے پیش نرگس بیمار شرح
ماہ کنعاں شیفتہ اس پر ہو بھر کر آہ سرد
حسن جاناں کی کروں جو گرمئ بازار شرح
کیا زباں سے وہ کہے کیا ہو دوا کا خواست گار
درد دل کرتی ہے تجھ سے جس کی شکل زار شرح
ناتوانی سے مجھے یارائے گویائی نہیں
حال سوز دل کرے گی آہ آتش بار شرح
غیر ممکن ہے ترا اغیار سے اجرائے کار
حاجت دل برقؔ کر چل کر تو پیش یار شرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.