عبدالرحمان واصف کے اشعار
ابھی سے مت مرے کردار کو مرا ہوا جان
ترے فسانے میں ذکر آئے گا دوبارا مرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک انتظار میں قائم ہے اس چراغ کی لو
اک اہتمام میں کمرے کا در کھلا ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ساتھ دینے کی بات سارے کریں
اور نبھائے کوئی کوئی مرے دوست
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی چراغ مری سمت بھی روانہ کرو
بہت دنوں سے اندھیرا مرے وجود میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے اب آ گئے ہیں نفرتوں کے بیج بونے
سو میرا حق یہ بنتا ہے کہ سرداری کروں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ تیرا مال کسی روز ڈس ہی لے گا تجھے
اگر تو اس میں سے خیرات کچھ نہیں کرے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تھاموں گا نہیں اب کے مناجات کا دامن
دل تجھ سے اٹھا اور ترے در سے اٹھا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پہلے میری ذات میں تھا موجود کوئی
اب ہے میری ذات کا حصہ سناٹا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سو یوں ہوا کہ لگا قفل نطق و لب پہ مرے
میں تم سے مل کے بہت دیر تک رہا خاموش
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرا تمہارا تعلق بگڑ کے بن گیا ہے
مرے تمہارے خیالات کا امیں کوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ