Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عابد ملک کے اشعار

910
Favorite

باعتبار

بڑے سکون سے افسردگی میں رہتا ہوں

میں اپنے سامنے والی گلی میں رہتا ہوں

ہزار طعنے سنے گا خجل نہیں ہوگا

یہ وہ ہجوم ہے جو مشتعل نہیں ہوگا

فلک سے کیسے مرا غم دکھائی دے گا تجھے

کبھی زمین پہ آ اور زمیں سے دیکھ مجھے

زخم اور پیڑ نے اک ساتھ دعا مانگی ہے

دیکھیے پہلے یہاں کون ہرا ہوتا ہے

پوچھتا پھرتا ہوں میں اپنا پتہ جنگل سے

آخری بار درختوں نے مجھے دیکھا تھا

میاں یہ عشق تو سب ٹوٹ کر ہی کرتے ہیں

کسی سے ہجر اگر والہانہ ہو جائے

یہ محبت کوئی انجان سی شے ہوتی تھی

کیا یہ کم ہے کہ اسے تیری بدولت سمجھے

سب مجھے ڈھونڈنے نکلے ہیں بجھا کر آنکھیں

بات نکلی ہے کہ میں خواب میں پایا گیا ہوں

نکال لائے ہیں سب لوگ اس کے عکس میں نقص

یہ آئینہ ابھی تیار ہونے والا ہے

ابھی سے اس میں شباہت مری جھلکنے لگی

ابھی تو دشت میں دو چار دن گزارے ہیں

Recitation

بولیے