ابر احسنی گنوری کے اشعار
وحشیوں کو یہ سبق دیتی ہوئی آئی بہار
تار باقی نہ رہے کوئی گریبانوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عشق میں اور بھی دیوانہ بنا دیتی ہے
میری آواز میں مل کر تری آواز مجھے
-
موضوع : آواز
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم کیوں اداس ہو گئے میدان حشر میں
کہہ دو تو دل کی دل میں مری داستاں رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاید اس بات پہ لب میرے سیے جاتے ہیں
آہ کے ساتھ نکل جائے نہ ارماں کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پلٹ آتا ہوں میں مایوس ہو کر ان مقاموں سے
جہاں سے سلسلہ نزدیک تر ہوتا ہے منزل کا
آنکھوں میں اشک داغ جگر میں لبوں پہ آہ
سب کچھ ہے پاس بے سر و ساماں نہیں ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون اب کشمکش زیست سے دے مجھ کو نجات
کر چکا ہے مرا قاتل نظر انداز مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ