Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abr Ahsani Ganauri's Photo'

ابر احسنی گنوری

1898 - 1973 | سونی پت, انڈیا

ابر احسنی گنوری کے اشعار

وحشیوں کو یہ سبق دیتی ہوئی آئی بہار

تار باقی نہ رہے کوئی گریبانوں میں

عشق میں اور بھی دیوانہ بنا دیتی ہے

میری آواز میں مل کر تری آواز مجھے

تم کیوں اداس ہو گئے میدان حشر میں

کہہ دو تو دل کی دل میں مری داستاں رہے

شاید اس بات پہ لب میرے سیے جاتے ہیں

آہ کے ساتھ نکل جائے نہ ارماں کوئی

پلٹ آتا ہوں میں مایوس ہو کر ان مقاموں سے

جہاں سے سلسلہ نزدیک تر ہوتا ہے منزل کا

آنکھوں میں اشک داغ جگر میں لبوں پہ آہ

سب کچھ ہے پاس بے سر و ساماں نہیں ہیں ہم

کون اب کشمکش زیست سے دے مجھ کو نجات

کر چکا ہے مرا قاتل نظر انداز مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے