Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abu Mohammad Wasil Bahraichi's Photo'

ابو محمد واصل بہرائچی

1922 - 2018 | بہرائج, انڈیا

ابو محمد واصل بہرائچی کے اشعار

318
Favorite

باعتبار

ہنسا کرتے ہیں اکثر لوگ دیوانوں کی باتوں پر

جہاں والے نہیں سمجھے محبت کی زباں شاید

رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو

وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو

ترے خیال میں میں ہوں مرے خیال میں تو

مرے بغیر تری داستاں رہے نہ رہے

مزاج حسن تو اک حال پر رہا قائم

لٹانے والوں نے سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

مجھے وہ باتوں باتوں میں اگر دیوانہ کہہ دیتے

تو دیوانوں میں میری معتبر دیوانگی ہوتی

اگر تیری طرح تبلیغ کرتا پیر مے خانہ

تو دنیا بھر میں واعظ مے کشی ہی مے کشی ہوتی

وفاداری غرور بے رخی کو ختم کر دے گی

زیادہ تو نہیں کچھ دن رہیں وہ بد گماں شاید

ایک ہی چیز ہے پردے میں کہ بیرون حجاب

مجھ کو ظاہر بھی کیا خود کو چھپایا بھی گیا

ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح

میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر

کارواں عشق کی منزل کے قریں آ پہونچا

خود مرے دل میں مرے دل کا مکیں آ پہونچا

مسرور ہو رہے ہیں غم عاشقی سے ہم

کیوں تنگ ہوں گے کشمکش زندگی سے ہم

راہ وفا میں جی کے مرے مر کے بھی جئے

کھیلا اسی طرح سے کئے زندگی سے ہم

ہماری لاش گلستاں میں دفن کر صیاد

چمن سے دور کوئی نوحہ خواں رہے نہ رہے

سرد مہری سے تری گرمئ الفت نہ رہی

دل میں اٹھتا تھا جو ہر دم وہ شرارہ بھی گیا

دل کے آئینے میں جب آپ کی صورت دیکھی

جس کو دھوکا میں سمجھتا تھا وہ دھوکا بھی گیا

ظلمتوں کا گزر کہاں ممکن

ان کا روشن خیال آتا ہے

نگاہ پردہ کشا کا کمال کیا کہنا

جہاں جہاں وہ چھپے اس نے جا کے دیکھ لیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے