Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Ashfaq's Photo'

احمد اشفاق

1969 | قطر

احمد اشفاق کے اشعار

749
Favorite

باعتبار

چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردار

جب کوئی شخص بد گماں ہو جائے

فاصلے یہ سمٹ نہیں سکتے

اب پرایوں میں کر شمار مجھے

بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میں

شکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی

بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا

انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے

عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں

مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں

میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں

یہ الگ بات کہ تجدید تعلق نہ ہوا

پر اسے بھولنا چاہوں تو زمانے لگ جائیں

کسی کی شخصیت مجروح کر دی

زمانے بھر میں شہرت ہو رہی ہے

ترک الفت کے بعد بھی اشفاقؔ

تیرا رہتا ہے انتظار مجھے

اب کسی خواب کی تعبیر نہیں چاہتا میں

کوئی صورت پس تصویر نہیں چاہتا میں

لگتا ہے کہ اس دل میں کوئی قید ہے اشفاقؔ

رونے کی صدا آتی ہے یادوں کے کھنڈر سے

Recitation

بولیے