Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Ashfaq's Photo'

احمد اشفاق

1969 | قطر

احمد اشفاق کے اشعار

754
Favorite

باعتبار

چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردار

جب کوئی شخص بد گماں ہو جائے

بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا

انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے

عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں

مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میں

شکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی

فاصلے یہ سمٹ نہیں سکتے

اب پرایوں میں کر شمار مجھے

میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں

میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں

یہ الگ بات کہ تجدید تعلق نہ ہوا

پر اسے بھولنا چاہوں تو زمانے لگ جائیں

ترک الفت کے بعد بھی اشفاقؔ

تیرا رہتا ہے انتظار مجھے

لگتا ہے کہ اس دل میں کوئی قید ہے اشفاقؔ

رونے کی صدا آتی ہے یادوں کے کھنڈر سے

کسی کی شخصیت مجروح کر دی

زمانے بھر میں شہرت ہو رہی ہے

اب کسی خواب کی تعبیر نہیں چاہتا میں

کوئی صورت پس تصویر نہیں چاہتا میں

Recitation

بولیے