Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Kamran's Photo'

احمد کامران

1976 | اوکاڑہ, پاکستان

احمد کامران کے اشعار

چاہئے ہے مجھے انکار محبت مرے دوست

لیکن اس میں ترا انکار نہیں چاہئے ہے

مری وفا ہے مرے منہ پہ ہاتھ رکھے ہوئے

تو سوچتا ہے کہ کچھ بھی نہیں سمجھتا میں

چند پیڑوں کو ہی مجنوں کی دعا ہوتی ہے

سب درختوں پہ تو پتھر نہیں آیا کرتا

راس آئے گی محبت اس کو

جس سے ہوتے نہیں وعدے پورے

مجھ پہ تصویر لگا دی گئی ہے

کیا میں دیوار دکھائی دیا ہوں

تو نے اے عشق یہ سوچا کہ ترا کیا ہوگا

تیرے سر سے میں اگر ہاتھ اٹھا لیتا ہوں

کرۂ ہجر سے ہونا ہے نمودار مجھے

میں ترے عشق کا انکار اٹھانے لگا ہوں

اک پل کا توقف بھی گراں بار ہے تجھ پر

اور ہم کہ تھکے ہارے مسافت سے گریزاں

پاؤں باندھے ہیں وفا سے جب نے

تیز رفتار دکھائی دیا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے