عنبر کھربندہ کے اشعار
مشکل کو سمجھنے کا وسیلہ نکل آتا
تم بات تو کرتے کوئی رستہ نکل آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں جوڑ تو دیتا تری تصویر کے ٹکڑے
مشکل تھا کہ وو پہلا سا چہرہ نکل آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
محبت جرم ہے تو پھر سزا بھی ایک جیسی ہو
کوئی رسوا کوئی مشہور ہو ایسا نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر اک رشتہ بکھرا بکھرا کیوں لگتا ہے
اس دنیا میں سب کچھ جھوٹا کیوں لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گزارنے تھے یہی چار دن گزار دئے
نہ کوئی رنج نہ شکوہ نہ اب ملال کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بس اور تو کیا ہونا تھا دکھ درد سنا کر
یاروں کے لئے ایک تماشہ نکل آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ