انور تاباں
غزل 16
اشعار 19
خوشی کی بات اور ہے غموں کی بات اور
تمہاری بات اور ہے ہماری بات اور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا
مگر جو غور سے دیکھا تو میں اکیلا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہنستے ہنستے نکل پڑے آنسو
روتے روتے کبھی ہنسی آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جی تو یہ چاہتا ہے مر جائیں
زندگی اب تری رضا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ یقیں ہے کی میری الفت کا
ہوگا ان پر اثر کبھی نہ کبھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے