Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ata ul Haq Qasmi's Photo'

عطاء الحق قاسمی

1943 | لاہور, پاکستان

مشہورشاعر، نثرنگاراور کالم نویس، اپنے مزاحیہ قطعات و مضامین کے لیے معروف؛ پاکستانی حکومت کے اہم عہدوں پر فائز رہے

مشہورشاعر، نثرنگاراور کالم نویس، اپنے مزاحیہ قطعات و مضامین کے لیے معروف؛ پاکستانی حکومت کے اہم عہدوں پر فائز رہے

عطاء الحق قاسمی کے اشعار

اسے اب بھول جانے کا ارادہ کر لیا ہے

بھروسہ غالباً خود پر زیادہ کر لیا ہے

جس کی خاطر میں بھلا بیٹھا تھا اپنے آپ کو

اب اسی کے بھول جانے کا ہنر بھی دیکھنا

وہ ایک شخص کہ منزل بھی راستا بھی ہے

وہی دعا بھی وہی حاصل دعا بھی ہے

یہ کس عذاب میں اس نے پھنسا دیا مجھ کو

کہ اس کا دھیان کوئی کام کرنے دیتا نہیں

لگتا نہیں کہ اس سے مراسم بحال ہوں

میں کیا کروں کہ تھوڑا سا پاگل تو میں بھی ہوں

گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میں

زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے

دلوں سے خوف نکلتا نہیں عذابوں کا

زمیں نے اوڑھ لیے سر پر آسماں پھر سے

آئے ہیں لوگ رات کی دہلیز پھاند کر

ان کے لیے نوید سحر ہونی چاہیئے

Recitation

بولیے