اطہر شاہ خان جیدی کے اشعار
بیویاں چار ہیں اور پھر بھی حسینوں سے شغف
بھائی تو بیٹھ کے آرام سے گھر بار چلا
کوئی تو ڈھونڈ کے لائے کہ منتظم ہے کہاں
لفافہ گر نہیں دیتا نہ دے کرایہ تو دے
لڑکے کی اماں یہ بولیں کام کرے اس کی جوتی
دو بھائی بھتہ لیتے ہیں ابا خیر سے ڈاکو ہیں
یہ بھی اچھا ہے کہ صحرا میں بنایا ہے مکاں
اب کرائے پہ یہاں سایۂ دیوار چلا