Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اظہر عباس کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

ہنسی مذاق کی باتیں یہیں پہ ختم ہوئیں

اب اس کے بعد کہانی رلانے والی ہے

تو کہانی کے بدلتے ہوئے منظر کو سمجھ

خون روتے ہوئے کردار کی جانب مت دیکھ

جو رکاوٹ تھی ہماری راہ کی

راستہ نکلا اسی دیوار سے

اکیلا میں ہی نہیں جا رہا ہوں بستی سے

یہ روشنی بھی مرے ساتھ جانے والی ہے

اپنے ویرانے کا نقصان نہیں چاہتا میں

یعنی اب دوسرا انسان نہیں چاہتا میں

یوں تو ہر ایک شخص کا اپنا ہی شور ہے

لیکن کسی سے کوئی یہاں بولتا نہیں

مجھے بیان کر رہا تھا کوئی شخص

میں اپنی داستان ڈھونڈھتا رہا

ہاتھ پتھر سے ہو گئے مانوس

شوق کوزہ گری کا کیا کیجے

سنا رہا ہے کہانی ہمیں مکینوں کی

مکاں کے ساتھ یہ آدھا جلا ہوا بستر

آنسوؤں کی طرح وجود مرا

بہتا جاتا ہے آبشار کے ساتھ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے