Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عزیز تمنائی

1926

عزیز تمنائی

غزل 15

نظم 18

اشعار 16

دہر میں اک ترے سوا کیا ہے

تو نہیں ہے تو پھر بھلا کیا ہے

مل ہی جائے گی کبھی منزل مقصود سحر

شرط یہ ہے کہ سفر کرتے رہو شام کے ساتھ

ایک سناٹا تھا آواز نہ تھی اور نہ جواب

دل میں اتنے تھے سوالات کہ ہم سو نہ سکے

یہ غم نہیں کہ مجھ کو جاگنا پڑا ہے عمر بھر

یہ رنج ہے کہ میرے سارے خواب کوئی لے گیا

تھپکیاں دیتے رہے ٹھنڈی ہوا کے جھونکے

اس قدر جل اٹھے جذبات کہ ہم سو نہ سکے

کتاب 2

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے