Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Behzad Lakhnavi's Photo'

بہزاد لکھنوی

1900 - 1974 | کراچی, پاکستان

ان کی مشہور غزل ’ اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ‘ کو بہت سے گلوکاروں نے آواز دی ہے

ان کی مشہور غزل ’ اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ‘ کو بہت سے گلوکاروں نے آواز دی ہے

بہزاد لکھنوی کے اشعار

2.9K
Favorite

باعتبار

اے دل کی خلش چل یوں ہی سہی چلتا تو ہوں ان کی محفل میں

اس وقت مجھے چونکا دینا جب رنگ پہ محفل آ جائے

وفاؤں کے بدلے جفا کر رہے ہیں

میں کیا کر رہا ہوں وہ کیا کر رہے ہیں

آتا ہے جو طوفاں آنے دے کشتی کا خدا خود حافظ ہے

ممکن ہے کہ اٹھتی لہروں میں بہتا ہوا ساحل آ جائے

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے

منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے

میں ڈھونڈھ رہا ہوں مری وہ شمع کہاں ہے

جو بزم کی ہر چیز کو پروانہ بنا دے

زندہ ہوں اس طرح کہ غم زندگی نہیں

جلتا ہوا دیا ہوں مگر روشنی نہیں

ہم بھی خود کو تباہ کر لیتے

تم ادھر بھی نگاہ کر لیتے

مجھے تو ہوش نہ تھا ان کی بزم میں لیکن

خموشیوں نے میری ان سے کچھ کلام کیا

عشق کا اعجاز سجدوں میں نہاں رکھتا ہوں میں

نقش پا ہوتی ہے پیشانی جہاں رکھتا ہوں میں

گو مدتیں ہوئی ہیں کسی سے جدا ہوئے

لیکن یہ دل کی آگ ابھی تک بجھی نہیں

بہزادؔ صاف صاف میں کہتا ہوں حال دل

شرمندۂ کمال مری شاعری نہیں

اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو

تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے

Recitation

بولیے