Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

احسان دربھنگوی

1922 - 1998 | بہار, انڈیا

مشہور ترقی پسند شاعر

مشہور ترقی پسند شاعر

احسان دربھنگوی کے اشعار

تم اس طرف سے گزر چکی ہو مگر گلی گنگنا رہی ہے

تمہاری پازیب کا وہ نغمہ فضا میں اب تک کھنک رہا ہے

شاید ابھی باقی ہے کچھ آگ محبت کی

ماضی کی چتاؤں سے اٹھتا ہے دھواں احساںؔ

شوق کے ممکنات کو دونوں ہی آزما چکے

تم بھی فریب کھا چکے ہم بھی فریب کھا چکے

بڑی مشکلوں سے کاٹا بڑے کرب سے گزارا

ترے بعد کوئی لمحہ جو ملا کبھی خوشی کا

نظر آتی ہے ساری کائنات میکدہ روشن

یہ کس کے ساغر رنگیں سے پھوٹی ہے کرن ساقی

Recitation

بولیے