aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Haidar Ali Aatish's Photo'

حیدر علی آتش

1778 - 1847 | لکھنؤ, انڈیا

مرزا غالب کے ہم عصر، انیسویں صدی کی اردو غزل کا روشن ستارہ

مرزا غالب کے ہم عصر، انیسویں صدی کی اردو غزل کا روشن ستارہ

حیدر علی آتش

غزل 99

اشعار 93

اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے

اسی اللہ نے مجھ کو بھی محبت دی ہے

بت خانہ توڑ ڈالیے مسجد کو ڈھائیے

دل کو نہ توڑیئے یہ خدا کا مقام ہے

  • شیئر کیجیے

عجب تیری ہے اے محبوب صورت

نظر سے گر گئے سب خوب صورت

  • شیئر کیجیے

نہ پاک ہوگا کبھی حسن و عشق کا جھگڑا

وہ قصہ ہے یہ کہ جس کا کوئی گواہ نہیں

  • شیئر کیجیے

کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سوا

حسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا

  • شیئر کیجیے

کتاب 24

ویڈیو 9

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
یار کو میں نے مجھے یار نے سونے نہ دیا

امانت علی خان

یہ آرزو تھی تجھے گل کے رو_بہ_رو کرتے

امانت علی خان

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

مہدی حسن

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

بیگم اختر

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

حیدر علی آتش

وحشت_دل نے کیا ہے وہ بیاباں پیدا

مہدی حسن

کیا کیا نہ رنگ تیرے طلب_گار لا چکے

نامعلوم

یہ آرزو تھی تجھے گل کے رو_بہ_رو کرتے

حیدر علی آتش

یہ آرزو تھی تجھے گل کے رو_بہ_رو کرتے

ٹینا ثانی

یہ آرزو تھی تجھے گل کے رو_بہ_رو کرتے

حامد علی خان

یہ آرزو تھی تجھے گل کے رو_بہ_رو کرتے

شفقت امانت علی

آڈیو 9

آئنہ سینۂ_صاحب_نظراں ہے کہ جو تھا

تار_تار_پیرہن میں بھر گئی ہے بوئے_دوست

حسن_پری اک جلوۂ_مستانہ ہے اس کا

Recitation

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے