حکیم منظور
غزل 31
اشعار 16
اگرچہ اس کی ہر اک بات کھردری ہے بہت
مجھے پسند ہے ڈھنگ اس کے بات کرنے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باغ میں ہونا ہی شاید سیب کی پہچان تھی
اب کہ وہ بازار میں ہے اب تو بکنا ہے اسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تجھ پہ کھل جائیں گے خود اپنے بھی اسرار کئی
تو ذرا مجھ کو بھی رکھ اپنے برابر میں کبھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو میرے پاس تھا سب لوٹ لے گیا کوئی
کواڑ بند رکھوں اب مجھے ہے ڈر کس کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر ایک آنکھ کو کچھ ٹوٹے خواب دے کے گیا
وہ زندگی کو یہ کیسا عذاب دے کے گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے