Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایمان قیصرانی کے اشعار

دل تو پہلے ہی جدا تھے یہاں بستی والو

کیا قیامت ہے کہ اب ہاتھ ملانے سے گئے

پھر کہیں بیٹھ کے پی جائے اکٹھے چائے

پھر کوئی شام کا پل ساتھ گزارا جائے

چائے پینا تو اک بہانہ تھا

آرزو دل کی ترجمانی تھی

Recitation

بولیے