Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Iqbal Naved's Photo'

اقبال نوید

1953 | لندن, برطانیہ

اقبال نوید کے اشعار

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا

دستکیں دیتی رہی پاگل ہوا

خواہشوں کے پیڑ سے گرتے ہوئے پتے نہ چن

زندگی کے صحن میں امید کا پودا لگا

پھینک دے باہر کی جانب اپنے اندر کی گھٹن

اپنی آنکھوں کو لگا دے گھر کی ہر کھڑکی کے ساتھ

خدا جانے گریباں کس کے ہیں اور ہاتھ کس کے ہیں

اندھیرے میں کسی کی شکل پہچانی نہیں جاتی

مری خواہش ہے دنیا کو بھی اپنے ساتھ لے آؤں

بلندی کی طرف لیکن کبھی پستی نہیں جاتی

اب اتنی زور سے ہر گھر پہ دستکیں دینا

اگر جواب نہ آئے تو در نکل جائے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے