جمنا پرشاد راہیؔ
غزل 15
اشعار 14
سمند خواب وہاں چھوڑ کر روانہ ہوا
جہاں سراغ سفر کوئی نقش پا نہ ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا
ایک دن دریا سبھی دیوار و در لے جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کشتیاں ڈوب رہی ہیں کوئی ساحل لاؤ
اپنی آنکھیں مری آنکھوں کے مقابل لاؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کون ہے تجھ سا جو بانٹے مری دن بھر کی تھکن
مضمحل رات ہے بستر کا بدن دکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے