Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Javed Kamal Rampuri's Photo'

جاوید کمال رامپوری

1930 - 1978 | علی گڑہ, انڈیا

جاوید کمال رامپوری کے اشعار

816
Favorite

باعتبار

پھر کئی زخم دل مہک اٹھے

پھر کسی بے وفا کی یاد آئی

اب تو آ جاؤ رسم دنیا کی

میں نے دیوار بھی گرا دی ہے

اگر سکون سے عمر عزیز کھونا ہو

کسی کی چاہ میں خود کو تباہ کر لیجے

ہاتھ پھر بڑھ رہا ہے سوئے جام

زندگی کی اداسیوں کو سلام

ہائے وہ لوگ ہم سے روٹھ گئے

جن کو چاہا تھا زندگی کی طرح

دن کے سینے میں دھڑکتے ہوئے لمحوں کی قسم

شب کی رفتار سبک گام سے جی ڈرتا ہے

وہی بے وجہ اداسی وہی بے نام خلش

راہ و رسم دل ناکام سے جی ڈرتا ہے

ہم آگہی کو روتے ہیں اور آگہی ہمیں

وارفتگئ شوق کہاں لے چلی ہمیں

آئی تھی چند گام اسی بے وفا کے ساتھ

پھر عمر بھر کو بھول گئی زندگی ہمیں

دروازوں کے پہرے ہیں دیواروں کے سنگینیں

ہوتا جو مرے بس میں اس گھر سے نکل جاتا

Recitation

بولیے