Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

جاوید لکھنوی

لکھنؤ, انڈیا

جاوید لکھنوی کے اشعار

291
Favorite

باعتبار

کہیں ایسا نہ ہو مر جاؤں میں حسرت ہی حسرت میں

جو لینا ہو تو لے لو سب سے پہلے امتحاں میرا

شب وصل کیا جانے کیا یاد آیا

وہ کچھ آپ ہی آپ شرما رہے ہیں

تمہیں ہے نشہ جوانی کا ہم میں غفلت عشق

نہ اختیار میں تم ہو نہ اختیار میں ہم

یہ اک بوسے پہ اتنی بحث یہ زیبا نہیں تم کو

نہیں ہے یاد مجھ کو خیر اچھا لے لیا ہوگا

تم پاس جو آئے کھو گئے ہم

جب تم نہ ملے تو جستجو کی

سب خط تمام کر چکے پڑھ پڑھ کے شوق سے

واں تھم گئے جہاں پہ مرا نام آ گیا

صورت نہ یوں دکھائے انہیں بار بار چاند

پیدا کرے حسینوں میں کچھ اعتبار چاند

تم دیئے جاؤ یوں ہی ہم کو ہوا دامن کی

ہم سے بے ہوش نہیں ہوش میں آنے والے

ان کو تو سہل ہے وہ غیر کے گھر جائیں گے

ہم جو اس در سے اٹھیں گے تو کدھر جائیں گے

خاک اڑ کے ہماری ترے کوچہ میں پہنچتی

تقدیر تھی یہ بھی کہ ہوا بھی نہ چلی آج

امید کا برا ہو سمجھا کہ آپ آئے

بے وجہ شب کو ہل کر زنجیر در نے مارا

ہے دلوں کا وہی جو دانۂ تسبیح کا حال

یوں ملے ہیں پہ ہیں دراصل جدا ایک سے ایک

جس جگہ جائیں بنا لیں ترے وحشی صحرا

خاک لے آئے ہیں مٹھی میں بیابانوں کی

ابھی تو آگ سینے میں کہیں کم ہے کہیں زائد

اگر مل پائیں گے آپس میں سب چھالے تو کیا ہوگا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے