Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

خالدہ عظمی

خالدہ عظمی کے اشعار

ادھر ادھر کے سنائے ہزار افسانے

دلوں کی بات سنانے کا حوصلہ نہ ہوا

چلے آتے ہیں بے موسم کی بارش کی طرح آنسو

بسا اوقات رونے کا سبب کچھ بھی نہیں ہوتا

زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہے

عمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی

بسی ہے سوکھے گلابوں کی بات سانسوں میں

کوئی خیال کسی یاد کے حصار میں ہے

کی مرے بعد قتل سے توبہ

آخری تیر تھا کمان میں کیا

حقیقتیں تو اٹل ہیں بدل نہیں سکتیں

مگر کسی کی تسلی سے حوصلہ ہوا ہے

وہ تپش ہے کہ جل اٹھے سائے

دھوپ رکھی تھی سائبان میں کیا

یہ کیا خلش ہے کہ لو دے رہی ہے جذبوں کو

نہ جانے کون سا شعلہ میرے شرار میں ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے