لیاقت جعفری کے اشعار
عشق تو نے بڑا نقصان کیا ہے میرا
میں تو اس شخص سے نفرت بھی نہیں کر سکتا
مرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھا
مرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے
میں دوڑ دوڑ کے خود کو پکڑ کے لاتا ہوں
تمہارے عشق نے بچا بنا دیا ہے مجھے
وجود اپنا ہے اور آپ طے کریں گے ہم
کہاں پہ ہونا ہے ہم کو کہاں نہیں ہونا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری جانب نہ بڑھنا اب محبت
میں اب پہلے سے مشکل راستا ہوں
میں کچھ دن سے اچانک پھر اکیلا پڑ گیا ہوں
نئے موسم میں اک وحشت پرانی کاٹتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم بھی جی بھر کے تجھے کوستے پھرتے لیکن
ہم ترا لہجۂ بے باک کہاں سے لائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں
درحقیقت عیب تھا جس کو ہنر سمجھا تھا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حالانکہ پہلے سائے سے رہتی تھی کشمکش
اب اپنے بوجھ سے ہی دبا جا رہا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر مرتب کیے گئے جذبات
عشق کو ابتدا میں رکھا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ ہنگامہ گزر جاتا ادھر سے
مگر رستے میں خاموشی پڑی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں آخری تھا جسے سرفراز ہونا تھا
مرے ہنر میں بھی کوتاہیاں نکل آئیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسی کے نور سے یہ روشنی بچی ہوئی تھی
مرے نصیب میں جو تیرگی بچی ہوئی تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سفر الجھا دئے ہیں اس نے سارے
مرے پیروں میں جو تیزی پڑی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس آئنے میں تھا سرسبز باغ کا منظر
چھوا جو میں نے تو دو تتلیاں نکل آئیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک آسیب تعاقب میں لگا رہتا ہے
میں جو رکتا ہوں تو پھر اس کی صدا چلتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ