Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Liaqat Jafri's Photo'

لیاقت جعفری

جموں, انڈیا

لیاقت جعفری کے اشعار

1.9K
Favorite

باعتبار

عشق تو نے بڑا نقصان کیا ہے میرا

میں تو اس شخص سے نفرت بھی نہیں کر سکتا

مرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھا

مرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے

جہاں جو تھا وہیں رہنا تھا اس کو

مگر یہ لوگ ہجرت کر رہے ہیں

میں دوڑ دوڑ کے خود کو پکڑ کے لاتا ہوں

تمہارے عشق نے بچا بنا دیا ہے مجھے

وجود اپنا ہے اور آپ طے کریں گے ہم

کہاں پہ ہونا ہے ہم کو کہاں نہیں ہونا

میری جانب نہ بڑھنا اب محبت

میں اب پہلے سے مشکل راستا ہوں

میں بہت جلد لوٹ آؤں گا

تم مرا انتظار مت کرنا

میں کچھ دن سے اچانک پھر اکیلا پڑ گیا ہوں

نئے موسم میں اک وحشت پرانی کاٹتی ہے

ہم بھی جی بھر کے تجھے کوستے پھرتے لیکن

ہم ترا لہجۂ بے باک کہاں سے لائیں

لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں

درحقیقت عیب تھا جس کو ہنر سمجھا تھا میں

حالانکہ پہلے سائے سے رہتی تھی کشمکش

اب اپنے بوجھ سے ہی دبا جا رہا ہوں میں

پھر مرتب کیے گئے جذبات

عشق کو ابتدا میں رکھا گیا

وہ ہنگامہ گزر جاتا ادھر سے

مگر رستے میں خاموشی پڑی ہے

میں آخری تھا جسے سرفراز ہونا تھا

مرے ہنر میں بھی کوتاہیاں نکل آئیں

اسی کے نور سے یہ روشنی بچی ہوئی تھی

مرے نصیب میں جو تیرگی بچی ہوئی تھی

سفر الجھا دئے ہیں اس نے سارے

مرے پیروں میں جو تیزی پڑی ہے

اس آئنے میں تھا سرسبز باغ کا منظر

چھوا جو میں نے تو دو تتلیاں نکل آئیں

ایک آسیب تعاقب میں لگا رہتا ہے

میں جو رکتا ہوں تو پھر اس کی صدا چلتی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے