Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Madan Mohan Danish's Photo'

مدن موہن دانش

1961 | گوالیار, انڈیا

مدن موہن دانش کے اشعار

888
Favorite

باعتبار

یہ نادانی نہیں تو کیا ہے دانشؔ

سمجھنا تھا جسے سمجھا رہا ہوں

یہ حاصل ہے مری خاموشیوں کا

کہ پتھر آزمانے لگ گئے ہیں

کوئی جب شہر سے جائے تو رونق روٹھ جاتی ہے

کسی کی شہر میں موجودگی سے کچھ نہیں ہوتا

زندگی سے محبت کرو ٹوٹ کر

موت کا کام دشوار کرتے رہو

محبت رت جگے آوارہ گردی

ضروری کام سارے ہو رہے ہیں

ہو گئے پھر تم کہیں آباد کیا

ہل گئی تنہائی کی بنیاد کیا

جب اپنی بے کلی سے بے خودی سے کچھ نہیں ہوتا

پکاریں کیوں کسی کو ہم کسی سے کچھ نہیں ہوتا

آسماں کی نظر سے بچتے ہوئے

اک ستارہ اٹھا لیا میں نے

اچھی رونق ہے تمہاری بزم میں

آ گئے سب شہر کے برباد کیا

ادھر کیا کیا عجوبے ہو رہے ہیں

مریض عشق اچھے ہو رہے ہیں

Recitation

بولیے