Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Masroor Shahjahanpuri's Photo'

مسرور شاہ جہاں پوری

1949 | شاہ جہاں پور, انڈیا

مسرور شاہ جہاں پوری کے اشعار

19
Favorite

باعتبار

کہاں ہے تاب و طاقت جس پہ تم کو ناز رہتا تھا

جوانی پر نہ تم مسرورؔ اتراتے تو اچھا تھا

خواب جب سے اک حسینہ کے نظر آنے لگے

مولوی صاحب بھی بیوٹی پارلر جانے لگے

مفت کی پی کر کہی تھی ایک دن ہم نے غزل

شعر اٹھ اٹھ کر چچا غالب سے ٹکرانے لگے

مرحوم شاعروں کا جو مل جائے کچھ کلام

سرقے کا لے کے جام چلو شاعری کریں

گئے تھے بالٹی بھرنے پہ ان سے عشق کر بیٹھے

گھڑے اپنے کسی مسجد سے بھر لاتے تو اچھا تھا

جوانی ان کو گھر میں چین سے رہنے نہیں دیتی

میاں مسرورؔ ہی مجرم مگر ٹھہرائے جاتے ہیں

ایک بوسہ دے کے وہ بولے مزہ آیا نہیں

ایک بوسے میں رموز عشق کھل جائیں گے کیا

وہ نہ جاگے کہ ذرا جاگتی تقدیر مری

اور سب جاگ اٹھے کھاٹ کے سرکانے سے

اس بڑھاپے میں لگایا ہے انہوں نے سرما

باز آتے نہیں وہ اب بھی ستم ڈھانے سے

سسرال میں بھی دال کا گلنا محال ہے

سالے ہیں بے لگام چلو شاعری کریں

پھر سے وہ یوگا کی ورزش کر رہے ہیں بام پر

پھر سے لٹھ اپنے محلے میں وہ چلوائیں گے کیا

کہا تھا ڈاکٹر نے بچ کے رہنا خوش خوراکی سے

مگر توبہ وہ بیٹھے ہیں تو اب تک کھائے جاتے ہیں

ایک بوسے کے لئے اتنا ہمیں دوڑائیں گے

کیا خبر تھی وہ قطب مینار پر چڑھ جائیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے