محمد مبشر میو کے اشعار
جو پورے ہونے سے رہ گئے تھے وہ خواب رکھے ہوئے ہیں گھر میں
یقین مانو پرانی رت کے گلاب رکھے ہوئے ہیں گھر میں
وصال لمحوں کا گوشوارہ الگ سے لکھا ہے ڈایری میں
الگ سے فرقت کی بے بسی کے حساب رکھے ہوئے ہیں گھر میں
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere