ندیم بھابھہ کے اشعار
محبت، ہجر، نفرت مل چکی ہے
میں تقریباً مکمل ہو چکا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم غلامی کو مقدر کی طرح جانتے ہیں
ہم تری جیت تری مات سے نکلے ہوئے ہیں
کچھ اس لیے بھی اکیلا سا ہو گیا ہوں ندیمؔ
سبھی کو دوست بنایا ہے دشمنی نہیں کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
محبت نے اکیلا کر دیا ہے
میں اپنی ذات میں اک قافلہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اور کوئی پہچان مری بنتی ہی نہیں
جانتے ہیں سب لوگ کہ بس تیرا ہوں میں
سارے سوال آسان ہیں مشکل ایک جواب
ہم بھی ایک جواب ہیں کوئی سوال کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بد نصیبی کہ عشق کر کے بھی
کوئی دھوکہ نہیں ہوا مرے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا
لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا
میں لو میں لو ہوں، الاؤ میں ہوں الاؤ ندیمؔ
سو ہر چراغ مرا اعتراف کرتا رہا