نعمان بدر کے اشعار
تمہارے ساتھ اک دنیا کھڑی ہے
ہمارے ساتھ تو ہم بھی نہیں ہیں
میں کاٹا جاؤں گا سب کو عزیز ہوتے ہوئے
سڑک کے بیچ میں آیا ہوا درخت ہوں میں
زیب دیتا ہے اسے اتنا تغافل مجھ سے
وہ کہیں اور بھی مصروف وفا ہے شاید
ہمارے بعد بھی تم قہقہے لگاتے ہو
تمہارے بعد تو ہم بات بھی نہیں کرتے
مجھ پہ کھلتا نہ کبھی لفظ محبت میں نے
ماں کو دیکھا تو سمجھ آئی محبت کیا ہے
میں کہ محروم تھا آواز کی رعنائی سے
تم جو آئے ہو تو احساس بھی سن سکتا ہوں
یہ لمحہ جس میں ہم آج چھپ کر گلے ملے ہیں
اگر مقدر نہیں ملا تو سزا بنے گا
لفظ احساس کو تصویر نہیں کر سکتے
عشق دنیا کی زبانوں سے بڑا ہے شاید