Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Parveen Kumar Ashk's Photo'

پروین کمار اشک

1951 | پٹھان کوٹ, انڈیا

پروین کمار اشک کے اشعار

پھل دار تھا تو گاؤں اسے پوجتا رہا

سوکھا تو قتل ہو گیا وہ بے زباں درخت

زمیں کو اے خدا وہ زلزلہ دے

نشاں تک سرحدوں کے جو مٹا دے

کسی کسی کو تھماتا ہے چابیاں گھر کی

خدا ہر ایک کو اپنا پتہ نہیں دیتا

حویلیاں بھی ہیں کاریں بھی کارخانے بھی

بس آدمی کی کمی دیکھتا ہوں شہروں میں

سمندر آنکھ سے اوجھل ذرا نہیں ہوتا

ندی کو ڈر کسی چٹان کا نہیں ہوتا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے