قربان علی سالک بیگ کے اشعار
بچ گیا تیر نگاہ یار سے
واقعی آئینہ ہے فولاد کا
-
موضوع : تیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب تک بھی میرے ہوش ٹھکانے نہیں ہوئے
سالکؔ کا حال رات کو ایسا سنا کہ بس
صیاد اور قید قفس سے کرے رہا
جھوٹی خبر کسی کی اڑائی ہوئی سی ہے
کیا سیر ہو بتا دے کوئی بت کدے کی راہ
جاتا ہوں راہ کعبے کی میں پوچھتا ہوا
سالکؔ چکھاؤں ان کو مزا جور کا ابھی
ڈرتا ہوں کچھ برا نہ کہیں سن کے دس مجھے
ہے ان دنوں میں گردش چشم بتاں کا دور
تیرا زمانہ گردش دوراں نکل گیا