ریحانہ روحی کے اشعار
ہر دسمبر اسی وحشت میں گزارا کہ کہیں
پھر سے آنکھوں میں ترے خواب نہ آنے لگ جائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں یہ بھی چاہتی ہوں ترا گھر بسا رہے
اور یہ بھی چاہتی ہوں کہ تو اپنے گھر نہ جائے
کون کہاں تک جا سکتا ہے
یہ تو وقت بتا سکتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو بھیک مانگتے ہوئے بچے کے پاس تھا
اس کاسۂ سوال نے سونے نہیں دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ